Wednesday, July 18, 2012

brutal violence against muslims in Burma برما میں مسلمانوں کا وحشیانہ قتل عام اور اس پر مسلم لیڈران کی معنی خیز خاموشی

براہ مہربانی اس کو آپ جہاں تک ہوسکتا ہے ہر لیڈر اور اہر ایڈیٹر تک پہونچائیں۔ جزاکم اللہ

برما میں مسلمانوں کا وحشیانہ قتل عام اور اس پر مسلم لیڈران کی معنی خیز خاموشی

 

کوئی دن ایسا نہ ہوگا جس میں کسی معصوم مسلمان کو قتل نہ کیا گیا ہو چاہے وہ سپر پاور ملکوں کی طرف سے ہو یا ان کے دلالوں کی طرف سے ۔ مسلمانوں کے قتل کی خونین داستان شائد آسمان نے اس سے پہلے کبھی نہ دیکھی ، کبھی ہمارے ملک میں معصوم وبے گناہ اعلی تعلیم یافتہ صاحب بصیرت مسلم نواجوانوں کو چن کر ان پہ کچھ الزامات لگا کر سلاخوں کے پیچھے بند کردیا جاتا ہے تو دوسری طرف پڑوسی ملک کے اقتدار کی سُرینیں چاٹنے والے عیاش مکار اسلام فروش ضمیر فروش بلکہ حیا فروش لیڈران دشمن کے ساتھ مل کر معصوم عوام کا مختلف جگہوں پر بم دھماکوں یا ڈرون حملوں کے ذریعہ قتل کو روا کر رکھے ہیں ، ادھر سیریا میں ہونے والی بشار کی دہشت گردی کسی کو نظر نہیں آتی ، بس کوفی عنان جسکی عنان خود اس کے قبضہ میں نہیں سے چند کوششیں کرواکے کہتے ہیں سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے ۔ فلسطین تو خیر سسکتے سسکتے اب وہ یہ سبق سیکھ گیا ہے کہ جو کچھ کرنا ہے خود ہمیں ہی کرنا ہوگا ، دنیا کے دیگر مسلم ممالک سے کوئی امید وابستہ کرنا شائد پتھر سے درخت اگانے کے مماثل ہوگا ۔

یہ اور اس طرح کے بے شمار حقائق ہیں جو ابھی منظر عام پر نہیں لائے گئے ۔ لیکن چند مہینوں سے برما میں ہونے والے مظالم کا بہت سے لوگ سوشیل میڈیا پر مشاہدہ کررہے ہیں لیکن الکٹرانک اور پرنٹ میڈیا بالکل خاموش ہے جیسے بدھسٹوں نے ان کے منہ میں اپنی لاٹھی ٹھونس دی ہو ۔ خیر اس پر اتنا افسوس نہیں ، ہمیں افسوس اس بات پر ہورہا ہے کہ جو مسلم تنظیمیں پارٹیاں اور لیڈران اپنے الیکشن کے لئے ایک ایک اجلاس پر پچاس پچاس لاکھ خرچ کرڈالتے ہیں انہیں بھی برما میں ہونے والا تشدد نظر نہیں آرہاہے اگر نظر بھی آرہا ہے تو پھر خاموش کیوں ہیں

کیا ان کے خزانوں میں ان مسلمانوں سے اظہار ہمدردی بلکہ ان کی امداد کیلئے پیسہ نہیں ؟

اب تو برما میں بدھ مت کی قبولیت کے شرط پر مسلمانوں سے امدادی فارم بھی فلپ کروائے جارہے ہیں ۔

ذرا سوچیں

کیا کل روز قیامت ہمارا کوئی عذر اللہ کے ہاں مسموع ہوگا

کیا ہماری سیاسی سرگرمیاں صرف نام اور دولت کمانے کیلئے ہے تو یاد رکھیں فرعون ہم سے زیادہ نام کمایا ہوا تھا

اگر ووٹ کے حصول کیلئے پیسہ ہے مسلمانوں کی مدد کیلئے پیسہ نہیں تو ایسی سیاست پر ہزاروں ابلیسوں کا سلام

گزارش ہے

کہ ہندوستا ن کی تمام مسلم تنظیمیں مل کر اور تمام لیڈران مل کر ایک ایسی آواز اٹھائیں کہ برما کی سر زمین ہل جائے اور ہندوستان میں موجود کوئی بھی برمی حکومت کا اہلکار اپنے لئے ایک عار محسوس کرے اور مسلم تنظیمیں مل کراپنا ایک امدادی وفد برما روانہ کریں ۔

اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو

اگر تم نہیں بدلوگے تو تمہاری جگہ ہم دوسری قوم کو پیداکریں گے جو تمہاری طرح نافرمان نہیں ہوگی (القرآن) ۔

 

 

 

 

 




--
   Your brother in Islam
~*Syed Ibrahim (Talha)~*
 
 



 
 
 

No comments: